Tuesday, July 11, 2023

ٹسٹ کرکٹ میں ایک اننگ میں دو بلے بازوں کی ڈبل سنچریاں

ٹسٹ کرکٹ میں ایک اننگ میں      دو بلے بازوں کی ڈبل سنچریاں

سید پرویز قیصر 

آئر لینڈ کے خلاف گول میں کھیلے گئے دوسرے ٹسٹ میں سری لنکا کی پہلی اننگ میں دو بلے باز ڈبل سنچریاں بنانے میں کامیاب رہے۔نشان مدھو شاکا نے۳۳۹ بالوں پر۲۲ چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے۲۰۵رن بنائے جبکہ کوسل مینڈس ۲۹۱ بالوں پر۱۸ چوکوں اور گیارہ چھکوں کی مدد سے۲۴۵رن بنانے میں کامیاب رہے۔ کوسل مینڈس کے گیارہ چھکے سری لنکا کے لئے ایک اننگ میں ٹسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ ہیں۔ان کو ملاکر سات بلے بازوں نے ٹسٹ کرکٹ میں ایک اننگ میں گیارہ یا اس سے زیادہ چھکے لگائے ہیں۔

وسیم اکرم نے زمبابوے کے خلاف شیخو پورہ میںاکتوبر ۱۹۹۶ء میں اپنی آئوٹ ہوئے بغیر۲۵۷ رن کی اننگ کے دوران بارہ چھکے لگائے تھے جو ایک اننگ میں سب سے زیادہ چھکے تھے۔ اس ٹسٹ میں سری لنکا نے۱۵۱اوور میں تین وکٹ پر ۷۰۴ رن بناکر اپنی پہلی اننگ ڈکلیر کردی تھی اور ٹسٹ میں ایک اننگ اور دس رن سے جیتا تھا۔

 سری لنکا کے لئے۳۱۱ ٹسٹ میچوں میں یہ پانچواں اور کل ملاکر۲۵۰۳ٹسٹ میچوں میں انیسواں موقع تھا جب ٹسٹ کرکٹ میں ایک اننگ میں دو بلے باز ڈبل سنچریاں بنانے میں کامیاب رہے۔

ٹسٹ کرکٹ میں ایک اننگ میں دو بلے باز پہلی مرتبہ ڈبل سنچریاں اوول میں اگست ۱۹۳۴ء میں ہوئے ٹسٹ میچ میں بنانے میں کامیاب رہے تھے۔ آسٹریلیا کی جانب سے انگلینڈ کے خلاف بل پونسفورڈ ۴۶۰ منٹ میں۴۲۲بالوں پر۲۷چوکوں کی مدد سے۲۶۶رن بنانے میں کامیاب رہے تھے جبکہ ڈان بریڈ مین نے۳۱۶منٹ میں۲۷۱بالوں پر۳۲چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے ۲۴۴ رن بناکر آئوٹ ہوئے تھے۔ آسٹریلیا نے  ۲ء۱۷۱ اوور میں۷۰۱ رن بنائے تھے اور میچ ۵۶۲ رن سے جیتا تھا۔

سڈنی میں دسمبر۱۹۴۶ء میں ہوئے ٹسٹ میچ میں آسٹریلیا نے انگلینڈ کو ایک اننگ اور۳۳ رن سے شکست دی۔ آسٹریلیا نے اپنی واحد اننگ ۱۷۳ اوور میں آٹھ وکٹ پر ۶۵۹رن بناکر ڈکلیر کردی تھی۔ آسٹریلیا کی اس اننگ میں سڈنی بارنیز اور ڈان بریڈ مین ڈبل سنچریاں بنانے میں کامیاب تھے۔ دونوں نے۲۳۴ ۔۲۳۴ رن بنائے تھے۔ سڈنی بارنیز نے۶۴۹منٹ میں۶۶۷ بالوں پر۱۷ چوکوں کی مدد سے یہ رن بنائے تھے جبکہ ڈان بریڈمین۳۹۷منٹ میں۳۹۶بالوں پر۲۴چوکوں کی مدد سے یہ رن بنانے میں کامیاب رہے تھے۔

ویسٹ انڈیز نے پاکستان کے خلاف کنگسٹن میں فروری۔ مارچ ۱۹۵۸ء  میں ہوئے ٹسٹ میں ایک اننگ اور۱۷۴رن سے کامیابی حاصل کی تھی۔ ویسٹ انڈیز کی واحد اننگ میں کونراڈ ہنٹ اور گیری سوبرس دو سو سے بڑی اننگیں کھیلنے میں کامیاب رہے تھے۔ کونراڈ ہنٹ نے ۲۸ چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے۲۶۰رن بنائے تھے جبکہ گیری سوبرس۶۱۴ منٹ میں۳۸ چوکوں کی مدد سے۳۶۵رن بناکر ناٹ آئوٹ رہے تھے۔ انکا یہ اسکور کافی عرصہ تک ٹسٹ کرکٹ میں سب سے بڑا انفرادی اسکور رہا تھا۔ ویسٹ انڈیز نے اپنی واحد اننگ۱ء۲۰۸ اوور میں تین وکٹ پر۷۹۰ رن بناکر ڈکلیر کی تھی۔

ویسٹ انڈیزکے خلاف برج ٹائون میں مئی ۱۹۶۵ء میں کھیلے گئے ٹسٹ میں آسٹریلیا کی جانب سے بل لاری۲۱۰رن بنائے تھے جبکہ بابی سمپسن نے۲۰۱رن بنائے تھے۔آسٹریلیا نے اپنی اننگ۱۸۹اوور میں چھ وکٹ پر۶۵۰ رن بناکر اپنی اننگ ڈکلیر کردی تھی۔ یہ ٹسٹ کسی فیصلہ کے بغیر ختم ہوا تھا۔

ہندوستان کے خلاف حیدرآباد، پاکستان میںجنوری  ۱۹۸۳ء میں کھیلے گئے ٹسٹ میں پاکستان نے ایک اننگ اور۱۱۹رن سے کامیابی حاصل کی تھی۔ پاکستان نے اپنی واحد اننگ ۱۶۶ اوور میں تین وکٹ پر ۵۸۱ رن بناکرڈکلیر کی تھی جس میں مدثر نذر نے۶۲۷منٹ میں۴۴۴بالوں پر ۲۱ چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے۲۳۱رن بنائے تھے جبکہ جاوید میاںداد ۶۹۶منٹ میں۴۶۰بالوں پر۱۹چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے آئوٹ ہوئے بغیر۲۸۰رن بنانے میں کامیاب رہے تھے۔

اس ٹسٹ کے لگ بھگ دو سال بعد یعنی جنوری۱۹۸۵ء میں ہندوستان کے خلاف ایک اننگ میں دو ڈبل سنچریاں اسکور ہوئیں۔ اس مرتبہ انگلینڈ کے بلے بازوں نے یہ کارنامہ انجام دیا تھا، چنئی میں ہوئے ٹسٹ میں انگلینڈ کی پہلی اننگ میںگریم فولر۵۶۳منٹ میں۴۰۹بالوں پر ۲۲ چوکوں اور تین چھکوں کی مدد سے۲۰۱رن بنانے میں کامیاب رہے تھے جبکہ مائیک گیٹنگ نے۵۰۴منٹ میں۳۰۹بالوں پر۲۰چوکوں اور تین چھکوں کی مدد سے ۲۰۷  رن بناکر آئوٹ ہوئے۔ انگلینڈ نے اپنی پہلی اننگ ۱۷۵ اوور میں سات وکٹ پر ۶۵۲ رن بناکر ڈکلیر کی تھی اور میچ نو وکٹ سے جیتا تھا۔

فیصل آباد میں دسمبر ۱۹۸۵ء میں ہوئے ٹسٹ میں پاکستان کے بلے باز دوسری مرتبہ ایک اننگ میں دو سنچریاں بنانے میں کامیاب رہے تھے۔ سری لنکا کے خلاف اس ٹسٹ میں پاکستان کی جانب سے قاسم عمر(۲۰۶ رن) اور جاوید میاں داد (۲۰۳ ناٹ آئوٹ ) ڈبل سنچریاں بنانے میں کامیاب رہے تھے۔ پاکستان نے اپنی واحد اننگ میں۵ء۱۶۲ اوورمیں تین وکٹ پر۵۵۵رن بنائے تھے۔یہ ٹسٹ برابری پر ختم ہوا تھا۔

سری لنکا کے لئے ٹسٹ کرکٹ میں پہلی مرتبہ ایک اننگ میں دو بلے باز ہندوستان کے خلاف کولمبو میں اگست ۱۹۹۷ء  میں ہوئے ٹسٹ میں ڈبل سنچریاں بنانے میں کامیاب رہے۔ سنتھ جے سوریہ ۷۹۹منٹ میں ۵۷۸ منٹ میں۳۶چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے۳۴۰رن بناکر آئوٹ ہوئے تھے جبکہ روشن ماہنامہ نے۷۵۳منٹ میں۵۶۱ بالوں پر۲۷ چوکوں کی مدد سے۲۲۵رنوں کی اننگ کھیلی تھی۔ سری لنکا نے اپنی اننگ۲۷۱اوور میں چھ وکٹ پر۹۵۲ رن بناکر ڈکلیر کی تھی جو ٹسٹ کرکٹ میں سب سے بڑا اسکور ہے۔ یہ ٹسٹ برابر رہا تھا۔ ہندوستان نے پہلے بلے بازی کرتے ہوئے اپنی اننگ ۳ء۱۶۷ اوور میں آٹھ وکٹ پر ۵۳۷ رن بناکر ڈکلیر کی تھی۔

ڈھاکہ میں مارچ ۱۹۹۹ء  میں سری لنکا کے خلاف ایشیائی ٹسٹ چمپئن شپ کے فائنل میں پاکستان نے ایک اننگ اور ۱۷۵ رن سے کامیابی حاصل کی تھی۔ پاکستان نے اپنی واحد اننگ میں۵ء۱۸۴  اوور میں۵۹۴ رن بنائے تھے جس میں اعجاز احمد نے۵۱۹منٹ میں۳۷۲بالوں پر۲۳چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے۲۱۱رن بنائے تھے جبکہ انضمام الحق۵۳۵منٹ میں ۵۳۵ بالوں پر۲۳ چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے ۲۰۰ رن بناکر ناٹ آئوٹ رہے تھے۔

زمبابوے کے خلاف بلاوایو میں مئی ۲۰۰۴ء  میں کھیلے گئے ٹسٹ میچ میں سری لنکا کی واحد اننگ میں مارو ن اتا پتو اور کمار سنگا کارا ڈبل سنچریاں  بنانے میں کامیاب رہے تھے۔ مارون اتاپتو نے۵۱۶منٹ میں۳۲۴بالو ں پر۳۶ چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے۲۴۹رن بنائے تھے جبکہ کمار سنگا کارا۴۶۸منٹ میں۳۶۵بالوں پر ۳۶ چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے ۲۷۰رن بنانے میں کامیاب رہے تھے۔اس ٹسٹ میں سری لنکا نے ایک اننگ اور ۲۵۴ رن سے کامیابی اپنے نام کی تھی۔

جارج ٹائون میں مارچ۔اپریل ۲۰۰۵ء میں ہوئے ٹسٹ میں جنوبی افریقہ کے خلاف ویسٹ انڈیز کی جانب سے دو بلے باز ڈبل سنچریاں بنانے میں کامیاب رہے تھے لیکن وہ اپنی ٹیم کو ٹسٹ جتا نہیں سکے تھے۔ ویسٹ انڈیز نے اپنی واحد اننگ۱ء۱۵۲ اوور میں پانچ وکٹ پر ۵۴۳ رن بناکر ڈکلیر کی تھی جس میں واویل ہنڈس نے۴۵۵ منٹ میں۲۹۷ بالوں پر۳۴ چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے۲۱۳ رن بنائے تھے جبکہ شیو نارائن چندر پال۵۴۱ منٹ میں۳۷۰ بالوں پر۲۳ چوکوں کی مدد سے۲۰۳ رن بناکر ناٹ آئوٹ رہے تھے۔

کولمبو میں جولائی ۲۰۰۶ء  میں جنوبی افریقہ کے خلاف ہوئے ٹسٹ میں سری لنکا کی واحد اننگ میں کمار سنگا کارا اور مہیلا جے وردھنے دو سو سے بڑی اننگیں کھیلنے میں کامیاب ہوئے تھے۔ سنگا کارا نے۶۷۵ میں میں۴۵۷بالوں پر۳۵چوکوں کی مدد سے۲۸۷رن بناکر آئوٹ ہوئے تھے۔ اگر وہ اپنی ٹریپل سنچری مکمل کرلیتے تو ٹسٹ کرکٹ میں یہ پہلا موقع ہوتا جب ایک اننگ میں دو بلے باز ٹریپل سنچریاں بنانے میں کامیاب ہوئے۔ مہیلا جے وردھنے ۷۵۲منٹ میں۵۷۲ بالوں پر۴۳ چوکو ں اور ایک چھکے کی مدد سے۳۷۴ رن بناکر آئوٹ ہوئے تھے۔اس ٹسٹ میں سری لنکا نے ایک اننگ اور۱۵۳  رن سے کامیابی حاصل کی تھی۔

جنوبی افریقہ کی جانب سے ایک اننگ میں دو ڈبل سنچریاں ایک ہی مرتبہ ماری گئی ہیں۔ بنگلہ دیش کے خلاف چٹاگانگ میں فروری۔مارچ ۲۰۰۸ء  میں کھیلے گئے ٹسٹ میں جنوبی افریقہ نے اپنی واحد اننگ ۱ء۱۶۱ اوور میں سات وکٹ پر ۵۸۳ رن بناکر ڈکلیر کی تھی اور ٹسٹ ایک اننگ اور۲۰۵رن سے جیتا تھا۔ جنوبی افریقہ کے لئے دونوں افتتاحی بلے باز ڈبل سنچریاں بنانے میں کامیاب ہوئے تھے۔ نیل میکنزی نے۵۱۸منٹ میں۳۸۸بالوں پر۲۸چوکوں اور تین چھکوں کی مدد سے۲۲۶رن بنانے میں کامیاب رہے تھے جبکہ گریم اسمتھ نے۴۰۶ منٹ میں۲۷۷بالوں پر۳۳ چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے۲۳۲رن بنانے میں کامیاب رہے تھے۔

دہلی میں اکتوبر۔نومبر۲۰۰۸ء میں آسٹریلیا کے خلاف ہندوستان کی پہلی اننگ میں گوتم گمبھیر اور وینکٹ سائی لکشمن ڈبل سنچریاں بنانے میں کامیاب رہے تھے۔ گوتم گمبھیر نے۵۵۰ منٹ میں۳۸۰بالوں پر۲۶چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے۲۰۶رن بنائے تھے جبکہ وینکٹ سائی لکشمن نے ۴۶۵منٹ میں۳۰۱بالوں پر۲۱ چوکوں کی مدد سے آئوٹ ہوئے بغیر۲۰۰رن بنائے تھے۔یہ ٹسٹ برابر رہا تھا۔

مہیلا جے وردھنے اورتھیلن سماراویرا پاکستان کے خلاف کراچی میں فروری ۲۰۰۹ء  میں ڈبل سنچریاں بنانے میں کامیاب رہے تھے۔ مہیلا جے وردھنے نے سری لنکا کی پہلی اننگ میں۵۳۱ منٹ میں۴۲۴ بالوں پر۳۲ چوکوں کی مدد سے۲۴۰ رن بنائے تھے جبکہ تھیلن سمارا ویرا۴۵۴منٹ میں ۳۱۸  بالوں پر۳۱ چوکوں کی مدد سے۲۳۱ رن بناکر آئوٹ ہوئے تھے۔ یہ ٹسٹ کسی فیصلہ کے بغیر ختم ہوا تھا۔

ہندوستان کے خلاف ایڈیلیڈ میں جنوری  ۲۰۱۲ء  میں آسٹریلیا نے ۲۹۸ رن سے کامیابی حاصل کی۔ آسٹریلیا نے اپنی پہلی اننگ ۱۵۷ اوور میں سات وکٹ پر ۶۰۴ رن بناکر ڈکلیر کی تھی جس میں ریکی پونٹنگ ۵۱۶ منٹ میں۴۰۴بالوں پر۲۱چوکوں کی مدد سے۲۲۱رن بنانے میں کامیاب رہے تھے جبکہ مائیکل کلارک نے ۳۸۰ منٹ میں۲۷۵بالوں پر۲۶چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے۲۱۰رن بنائے تھے۔

اس ٹسٹ کے لگ بھگ دس سال بعد نومبر۔دسمبر۲۰۲۲ء میں ویسٹ انڈیز کے خلاف آسٹریلیا کی پہلی اننگ میں مارنس لبو شنگھے ۴۸۳ منٹ میں،۳۵۰بالوں پر۲۰چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے ۲۰۴رن اور اسٹیو اسمتھ آئوٹ ہوئے بغیر۴۱۹منٹ میں۳۱۱بالوں پر۱۶چوکوں کی مدد سے۲۰۰رن بنانے میں کامیاب رہے۔ آسٹریلیا نے اپنی پہلی اننگ ۴ء۱۵۲ اوور میں چار وکٹ پر ۵۹۸ رن بناکر ڈکلیر کی تھی اور ٹسٹ۱۶۴رن سے جیتا تھا۔

نیوزی لینڈ کی جانب سے ٹسٹ کی ایک اننگ میں د و ڈبل سنچریاں پہلی مرتبہ سری لنکا کے خلاف ویلنگٹن میں مارچ ۲۰۲۳ء  میں ہوئے ٹسٹ میں بنائی گئی تھیں۔ اس ٹسٹ میں نیوزی لینڈ نے ایک اننگ اور۵۸ رن سے جیت حاصل کی تھی۔ اس نے اپنی واحد اننگ۱۲۳ اوور میں چار وکٹ پر ۵۸۰رن بناکر ڈکلیر کی تھی جس میں کین ولیمسن نے۳۹۰منٹ میں ۲۹۶ بالوں پر۲۳چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے ۲۱۵ رن بنانے میں کامیاب رہے تھے جبکہ ہنری نکولس۳۹۳منٹ میں۲۴۰بالوں پر۱۵ چوکوں اور چار چھکوں کی مدد سے۲۰۰رن بناکر ناٹ آئوٹ رہے تھے۔

 

1407, Qasim Jaan Street,

Ballimaran, Delhi-110006

 

No comments:

Post a Comment

اردو صحافت کا سرفروشانہ کردار

اردو صحافت کا سرفروشانہ کردار ڈاکٹر سمیع احمد اردو ایک زندہ اور متحرک زبان ہے ،اس نے ہمیشہ ملک کی تعمیر وترقی میں ایک متحرک کردار اداکیا۔ملک...